کسی ایک شخص کی غلطی پر گلگت بلتستان کے عوام کو غربت میں دھکیلنے کی کوشش نہ کی جائے،اپوزیشن جماعتیں بجٹ کٹوتی کے خلاف احتجاج میں حکومت کا ساتھ دیں،اہم ایشوز پر ہم سب ایک پیج پر ہیں ،پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کرینگے، راجہ زکریا، فتح اللہ، جاوید منوا اور سہیل عباس کی ڈپٹی اسپیکر نذیر ایڈووکیٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس
اسلام آباد(ابرار حسین استوری) حکومت گلگت بلتستان نے وفاق کی جانب سے بجٹ میں کٹوتی اور گندم سبسڈی پر پچاس فیصد کمی پر بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا. گلگت بلتستان کے وزراء نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت کی طرف سے گلگت بلتستان کے بجٹ میں کٹوتی گلگت بلتستان دشمنی اور بم گرانے کے مترادف ہوگا. کسی ایک شخص کی غلطی پر گلگت بلتستان کی عوام کو بھوکے مارنے اور غربت کی طرف دھکیلنے کی کوشش نہ کی جائے. گلگت بلتستان کی اپوزیشن جماعتیں بجٹ میں کٹوتی کے خلاف گلگت بلتستان کی عوام اور حکومت کا ساتھ دیں کیونکہ گلگت میں ہم سب کا سانجھا ہے. تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان، سنئیر وزیر راجہ زکریا، وزیر خزانہ جاوید منوا، ڈپٹی سپیکر نزیر ایڈووکیٹ، مشیر قانون سہیل عباس نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے جو ملک کی حالت ہے وہ عوام کے سامنے ہیں. ایک منتخب حکومت کو اندرونی اور بیرونی سازش کی گئی. گلگت بلتستان گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنا حق مانگ رہا ہے. وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا جو تکیمل کے مراحل میں تھا تو وفاق میں رجیم تبدیل ہوا. گلگت بلتستان کے خطے میں لوگوں نے کئی قربانیاں دی ہیں. وفاقی میں موجود پی ڈی ایم کی مرکزی حکومت نے معیشت کا پھٹا بیٹھایا ہے اور ائی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے ہیں. یہ لوگ عمران خان کو اسرائیل کا ایجنٹ کہتے تھے اب یہ لوگ خود ایجنٹ ثابت ہو گئے. جون میں وفاقی حکومت بجٹ پیش ہو گا اور اس کے بعد گلگت بلتستان کا بھی بجٹ پیش ہو گا. ستر کی دہائی سے گلگت بلتستان کی جغرافیائی صورتحال کو دیکھ گندم پر سبسڈی دی گئی تھی تاہم گزشتہ سال عمران خان کی حکومت نے گندم سبسڈی چھے ارب سے بڑھا کر اٹھ ارب روپے کردیا تھا مگر اب پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت نے یہ سبسڈی پچاس فیصد ختم کر دی ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوا ہے. وفاق سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو معلوم ہے صرف دو فیصد علاقہ زرعی ہے. وزیر خزانہ گلگت بلتستان جاوید منوا نے کہا کہ اس حکومت نے چارج سنبھالتے ہیں گلگت بلتستان پر ڈرون حملہ کیا ہے. گلگت بلتستان کو پی ڈی ایم کی مرکزی حکومت نے کمزور کرنے کی کوشش کی ہے. گلگت بلتستان دفاعی اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل ہے. گلگت بلتستان کو ستر کی دہائی سے سبسڈی دی جارہی ہے. ہم وفاقی حکومت سے بھرپور احتجاج کرتے ہیں. گندم کی سبسڈی پر جو کٹ لگایا جائے گا جو عوامی ردعمل ائے گا ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے. گندم کی سبسڈی پر کٹوتی بلکل منظور نہیں ہے. ترقی کے بجٹ پر پچاس فیصد کٹ لگایا گیا ہے. پی ٹی ائی حکومت نے 370 ارب ایک پیکج دیا تھا کہا جا رہا ہے کہ ان منصوبوں پر بھی کٹ لگایا جانے لگا ہے. پہلی بار گلگت بلتستان کو خاطر خواہ حصہ ملنے جا رہا تھا. صرف ایک فرد کی وجہ سے گلگت بلتستان کے ساتھ ناانصافی نہ کی جائے. اگر پارٹی کی بنیاد پر ایسا کیا گیا تو یہ اس خطے کے ساتھ نا انصافی ہو گی. حکومت کو متنبہ کرتے ہیں اگر ایسا کیا گیا تو عوامی ردعمل ائے گا. اگر گلگت بلتستان کے بجٹ کو بڑھا نہیں سکتے تو کٹ بھی نا لگائیں. وزیر اطلاعات فتح اللہ خان سے صحافی نے سوال کیا کہ گلگت بلتستان میں عدم اعتماد کے حوالے سے باز گشت ہے وزیر اعلی اور اپ لوگ الگ الگ ہیں حق کیسے لیں گے جس پر وزیر اطلاعات نے کہا کہ ابھی ہم موٹروے پر ہیں کچے راستے پر نا لائیں ان ایشوز پر ہم سب ایک پیج پر ہیں.
