وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی سربراہی کمیٹی تشکیل، سردار ایازصادق،قمرزمان کائرہ،اسعدمحمود اور وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ شامل، کمیٹی بیانات کاجائزہ لیکرلائحہ عمل مرتب کریگی
کابینہ ارکان کا لانگ مارچ مسترد کرنے پر عوام کومبارکباد،میڈیا اور وزارت اطلاعات کی رپورٹنگ قابل ستائش قرار، باور کراتا ہوں ریاست مخالف کوئی لانگ مارچ ہوا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا،وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، وزیر اعظم نے عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیانات پر کمیٹی تشکیل دیدی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تشکیل دی گئی کمیٹی کی سربراہی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کرینگے جبکہ کمیٹی میں سردار ایازصادق،قمرزمان کائرہ،اسعدمحمود اور وزیر قانون اعظم نذیرتارڑشامل ہوں گے، کمیٹی بیانات کاجائزہ لیکرلائحہ عمل مرتب کریگی۔وفاقی کابینہ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیان کا بھی نوٹس لیا اور شدید تشویش کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ ہم پوری قوت کے ساتھ ریاست اور وفاقی دارالحکومت پر حملہ کریں گے۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے لانگ مارچ مسترد کرنے پر عوام کو مبارکباد پیش کی گئی،کابینہ ارکان نے کہا کہ عوام نے انتشار پیداکرنیوالوں کومستردکردیا، پی ٹی آئی کابیانیہ سیاسی نہیں بلکہ ریاست پرحملہ تھا، 25 مئی کوغیرقانونی کام بغاوت کے زمرے میں آتاہے 24 مئی کوتمام عمارتوں میں مسلح جتھے پہنچادیئے گئے تھے۔وفاقی کابینہ نے میڈیا اور وزارتِ اطلاعات کی عوام کے لئے مسلح جتھوں اور اِن کے اصل چہرے کے حقائق پر مبنی رپورٹنگ قابلِ ستائش قرار دیاوزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ انہوں نے وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی تھی کہ کسی بھی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں ہونا چاہئے۔وفاقی کابینہ نے قانون نافذ کرنے والے تمام اہلکاروں کو اپنے فرائض بخوبی انجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا کہ کسی بھی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں تھا۔ اجلاس کو باور کراتا ہوں کہ ریاست مخالف کوئی لانگ مارچ ہوا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ رانا ثناء اللہ نے کابینہ کو بتایا کہ 25 مئی کو پی ٹی آئی کی جانب سے لانگ مارچ کوئی سیاسی سرگرمی نہیں تھی بلکہ ریاست مخالف سوچی سمجھی سازش تھی۔ خیبر پختونخوا حکومت کے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پی ٹی آئی نے ایک دن پہلے کے پی ہاؤس میں مسلح جتھوں کو جمع کیا، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ نے بھی پولیس پر حملہ کیا،یہ کوئی سیاسی سرگرمی نہیں بلکہ واضح طور پر ریاست پر حملے کی کوشش تھی۔مولانا اسعد محمود نے لانگ مارچ کو مسترد کرنے پر قوم کو مبارکباد دی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔وفاقی کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے 25 مئی کے خونی مارچ کے اعلان اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد پر حملے کا سختی سے نوٹس لیا اور تشویش کا اظہار کیا،وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے لانگ مارچ کو مسترد کرنے پر عوام اور لانگ مارچ کے دوران خدمات انجام دینے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔
