39

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کا صوبائی وزراء کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ وادی کھنبری داریل کا تفصیلی دورہ

چلاس(نمائندہ بانگ سحر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے صوبائی وزراء کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ وادی کھنبری داریل کا تفصیلی دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے متاثرین سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی کھنبری میں حالیہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے لہذا اس یونین کو آفت زدہ قرار دیا جاتا ہے اور اس ضمن میں نوٹیفیکیشن کے اجرا کے بعد ضلعی انتظامیہ اور جی بی ڈی ایم اے کی جانب سے نقصانات کے سروے کے بعد متاثرہ خاندانوں میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یا احساس پروگرام ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت مالی مدد یقینی بنائی جائے گی اور آفت زدہ علاقوں میں غربت کا اسکور 30 فیصد سے بڑھا کر 50 سے 55 فیصد تک کرنے سے ان علاقوں میں متاثرین کی بڑی تعداد مستفید ہوسکے گی۔
اس موقع پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ حالیہ سیلاب نے پورے ملک کی طرح ا گلگت بلتستان میں بھی بھی تباہی مچائی ہے اور جانی نقصان کے علاوہ سرکاری و نجی املاک کو بھی اربوں کا نقصان کا تخمینہ لگایا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نقصانات کا تخمینہ 10 سے 15 ارب روپے تک ہے تاہم وفاقی حکومت کی وجہ سے گلگت بلتستان کے بجٹ میں کمی کرنے کی وجہ سے صوبائی حکومت مالی مشکلات کا شکار ہے ۔ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے ری کرنٹ بجٹ میں 13 سے 14 ارب جبکہ ترقیاتی بجٹ میں بھی کٹوتی کر دی ہےلیکن ہم اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی بحالی اور آبادکاری کیلئے ذاتی تنخواہوں اور اے ڈی پی کی اسکیمیوں کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرینگے۔ وفاق میں پی ڈی ایم کی حکومت بر سر اقتدار آنے کے بعد مہنگائی کہ شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن مصیبت کی اس گھڑی میں بھی ہم اپنے دیگر اخراجات میں کفایت شاعری اختیار کر کے اپنے سیلاب سے متاثرہ بہن بھائیوں کی اشک شوئی یقینی بنائیں گے۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقع پر مزید کہا کہ مجھے اپنی کابینہ کے وزراء پر فخر ہے جنہوں نے آزمائش کی اس گھڑی میں بھرتیوں اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے بجائے پہلے مرحلے میں متاثرین کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا عہد کیا ہے۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر دیامر کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ فوری طور پر متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگا کے رپورٹ جمع کروا دے تاکہ صوبائی حکومت متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کریگی، اس کے علاوہ متاثرین کو ماہانہ 25 ہزار روپے بھی ادا کئے جائینگے اور محکمہ تعمیرات اور محکمہ پانی و بجلی کو بھی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پانی اور بجلی کے تباہ حال چینلز اور بجلی گھروں کی فوری طور پر بحالی یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ مستقبل میں سیلاب سے عوامی املاک کا نقصان روکنے کیلئے مربوط پالیسی تیار کرنے کا حکم دیا گیاہے، کھنبری کیلئے سات کلومیٹر روڈ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیراتی کمپنی بنا کر دیگی جبکہ گیارہ کلومیٹر روڑ چئیرمین عمران خان نے پی ایس ڈی پی میں ہمیں دیا ہے اور 12 کلومیٹر ہم اے ڈی پی کا کا از سر نو جائزہ لیکر بنوائیں گے۔ اس کے علاوہ آگے کارگر تک پچاس کلو میٹر روڑ تعمیر کرنے کیلئے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقع پر عوامی مطالبے پر محکمہ برقیات میں رضاکاروں کی حیثیت سے کام کرنے والے ملازمین کو کنٹیجنٹ پر بھرتی کرنے کیلئے ایکسئین کو سمری بناکر بھیجنے کی ہدایت جاری کردی اور ایک رضاکار جو حالیہ دنوں میں وفات پا گیا تھا، اس کے خاندان میں کسی کو نوکری دینے کیلئے بھی متعلقہ محکمے کو سمری بنانے کی ہدایت جاری کردی۔وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد نے اس موقع پر نیا بت کی ایک سکیم جو ڈوڈوشال کیلئے مختص تھی، اس سکیم ایک کروڑ تین لاکھ سے بڑھا کر دگنا کرنے کے احکامات جاری کر دئیے جبکہ ایک نئی نیابت سکیم کھنبری کو بھی دینے کا اعلان کردیا۔اس کے علاوہ ڈائریکٹر ہیلتھ کو وادی کھنبری میں روٹیشن بنیادوں پر ایک ڈاکٹر کی تعیناتی یقینی بنانے کا بھی حکم جاری دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا لیڈر عمران خان کا منشور بھی یہ ہے کہ معاشرے کے غریب اور پسے ہوئے طبقے کا معیار زندگی بدلنا ہے۔ددورہ وادی کھنبری دیامر کے موقع پر وزیراعلی خالد خورشید نے سرکاری سکول میں قائم آئی ٹی لیب کا افتتاح بھی کیا! واضح رہے کہ وزیراعلی کے خصوصی اقدام کے تحت گلگت بلتستان کے سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبارٹریز ک قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ آئی ٹی لیب کا قیام کھنبری جیسے دورافتادہ وادی کے بچوں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانے کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں