راولپنڈی میں پرتشدد واقعات کے خلاف 18مقدمات درج ہیں، جن میں 225ملزمان گرفتار ہیں ،آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کی تفتیش کے لیے نیا مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا،مقدمے میں گرفتار ملزمان کو بھی فوج کے حوالے کیا جائے گا، ذرائع
راولپنڈی(خصوصی رپورٹر)پولیس نے نے آرمی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی تفتیش فوج کے حوالے کرنے کی تیاری کرلی،ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں جی ایچ کیو پر حملہ کرنے کا مقدمہ آرمی ایکٹ کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ مقدمے میں گرفتار ملزمان کو بھی فوج کے حوالے کیا جائے گا، واضح رہے کہ سابق وزیرقانون راجا بشارت بھی مقدمے میں نامزد ملزم ہیں،پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں پرتشدد واقعات کے خلاف 18مقدمات درج ہیں، جن میں 225ملزمان گرفتار ہیں،آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کی تفتیش کے لیے نیا مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا۔تھانہ آراے بازار میں درج مقدمہ نمبر 708/23میں آرمی ایکٹ کہ دفعات کا اضافہ ہوگا،جی ایچ کیو حملے کا مقدمہ پولیس سب انسپکٹر ملک محمد ریاض کی مدعیت میں درج ہے۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7ATAسمیت 10دفعات شامل ہیں، جس میں سابق وزیر قانون راجا بشارت اور پی ٹی آئی کارکن خالد جدون نامزد ہیں،پولیس نے 6ملزمان کو موقع سے گرفتار کیا تھا۔مقدمے کی تفتیش فوج کے حوالے کرنے کے تمام قانونی تقاضے پورے کرلیے گئے ہیں۔مقدمے میں اب تک گرفتار افراد کو بھی فوج کے حوالے کیا جائے گا۔دیگر 17مقدمات کی آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کی بھی تجویز زیر غور ہے۔