دھمکی آمیز مراسلہ،بیرونی سازش کے ثبوت نہیں ملے،قومی سلامتی کمیٹی

وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،تینوں سروسز چیفس کی بھی شرکت، امریکا میں تعینات سابق سفیر پاکستانی سفیر اسد مجید کی مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ
خفیہ اداروں نے مراسلے کی تحقیقات کیں سکیورٹی اداروں کی تحقیقات کا نتیجہ یہ نکلا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی، اعلامیہ
اسلام آباد (بانگ سحر نیوز)وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے خلاف غیرملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، چیف آف ائیر اسٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید، سینئر سول اور ملٹری افسران سمیت وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف، رانا ثنا اللہ، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور دیگر نے بھی شرکت کی۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی)نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے سے موصول ہونے والے ٹیلی گرام پر تبادلہ خیال کیا، این ایس سی نے مواصلات کے مواد کی جانچ کرنے کے بعد این ایس سی کی گزشتہ میٹنگ کے فیصلوں کی توثیق کی۔ این ایس سی کو پریمیئر سیکیورٹی ایجنسیوں نے دوبارہ مطلع کیا کہ انہیں کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے مواصلات کے مواد، موصول ہونے والے جائزوں اور سیکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے پیش کردہ نتائج کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہے۔دریں اثنا نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے اپنی گزشتہ میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں کا اعادہ کیا اور کمیٹی میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں