ٹیر گیس اور شیلنگ کی بارش میں وزیر اعلی گلگت بلتستان کا قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا

راستے کی مسافت اور بھوک پیاس کے علاوہ گلگت بلتستان قافلہ کا متعدد جگہوں پر رکاوٹیں ہٹانے کیلئے شدید مزاحمت کا سامنا ہوا،خالد خورشید کے ہمراہ صوبائی وزراء سمیت دیگر پارٹی عہدیداران شریک تھے
آخری رکاوٹ برہان انٹرچینج کے قریب تھی جہاں پر شدید شیلنگ اور ٹیر گیس کا مقابلہ کیا اور ایک گھنٹے کی مزاحمت کے بعد رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوئے
اسلام آباد(نمائندہ بانگ سحر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی قیادت میں گلگت بلتستان کا قافلہ رکاوٹیں، شیلنگ اور ٹئیر گیس کا مقابلہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگیا۔ حقیقی آزادی مارچ کیلئے ایک روز قبل گلگت بلتستان سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی قیادت میں آنے والا قافلہ درجنوں رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوچکا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے ہمراہ سینئر وزیر عبیداللہ بیگ، وزیر صحت حاجی گلبر خان، وزیر سیاحت راجہ ناصر، وزیر زراعت کاظم میثم، وزیر تعمیرات وزیر سلیم اور وزیر بلدیات حاجی عبدالحمید سمیت دیگر پارٹی عہدیداران شریک تھے۔ راستے کی مسافت اور بھوک پیاس کے علاوہ گلگت بلتستان قافلہ کا متعدد جگہوں پر رکاوٹیں ہٹانے کیلئے شدید مزاحمت کا سامنا ہوا۔ ٹیر گیس اور شیلنگ کی بارش میں آگے بڑھتے گئے۔ بعض وزراء کی طبیعت بھی بری طرح خراب ہوگئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کا قافلہ اسلام آباد پہنچنے سے پہلے پشاور کی طرف روانہ ہوا اور پشاور سے کچھ مسافت سے واپسی کی راہ لی اور عمران خان کی قیادت میں جاری قافلے کے راستہ بناتے اور رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے آگے بڑھے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اپنے کارکنان کے ساتھ ڈٹ کر میدان میں کھڑے رہے۔ وزیر اعلیٰ کے قافلے پر بدترین شیلنگ کی گئی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین عمران خان ملک کی حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔نوجوانوں کا عزم و حوصلہ حقیقی آزادی کی تحریک کو کامیابی کرائے گا۔تمام رکاوٹیں توڑ کر اسلام آباد پہنچے ہیں۔اس موقع پر وزیرسیاحت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے ٹو اور نانگا پربت کو سرکرنے والی قوم کیلئے کنٹینرز عبور کرنا کوئی مشکل نہیں۔ گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے ہمت اور جواں مردی قابل داد ہے۔ آخری رکاوٹ برہان انٹرچینج کے قریب تھی جہاں پر شدید شیلنگ اور ٹیر گیس کا مقابلہ کیا اور ایک گھنٹے کی مزاحمت کے بعد رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد کی حدود میں داخل ہونے کی اطلاع کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں